☰Meneu

Menu

متوازن غذا کے لۓ مینیو بنانا

 

  جب یہ جان لیا جاۓ کہ پورے دن کے کھانوں میں کیا کیا ہونا چاہیے تو مینیو بنانا آسان ہو جاتا ہے  ۔ ماہرین نے مختلف غذاؤں کو 6 حصوں میں تقسیم کیا ہے ہمیں چاہیۓ کہ ہم روزانہ ہر حصہ سے خوراک کھائیں-  (ایک خوراک کا سائز دیا گیا ہے)  :---

 اناج یعنی چاول، روٹی اور دلیہ وغیرہ ( 6 سے 11 خوراک ایک دن میں)
ایک ٹوسٹ      یا     4 چھوٹے کریکرز     یا     ایک کپ پکا ہوا دلیہ     یا      ½  کپ چاول      یا      ½ کپ پاستا

سبزیاں ( 3 سے 5 خوراک ایک دن میں)
½ کپ پکی ہوئی سبزیاں  یا   ½ کپ کچی کٹی سبزیاں  یا   1 کپ پتوں والی سبزیاں یا  ½  سے 1 کپ سبزیوں کا جوس

 پھل ( 2 سے 4 خوراک ایک دن میں)
ایک درمیانے سائز کا کوئی پھل (ایک کپ )    یا    ¼ کپ خشک پھل     یا     ½  ڈبے والے پھل     یا     ½  سے ¾  کپ پھلوں کا جوس

 دودھ اور اس سے بنی اشیاء ( 2 سے 3 خوراک ایک دن میں)
ایک کپ یعنی 8 اونس دودھ یا دہی    یا    2 سلائس پنیر  (1 ½ oz   یا    2 کپ کاٹج پنیر    یا    1 ½  کپ آئس کریم

 ہر قسم کا گوشت ، انڈہ ، دالیں ، پھلیاں، مٹراور   (Nuts) جَوز   ( 2 سے 3 خوراک ایک دن میں)
2 اونس سے 3 اونس پکا بغیر چربی کے کسی قسم کا گوشت    یا     2  انڈے    یا    ایک کپ پکی پھلیاں یا دالیں یا مٹر    یا     ½ کپ جَوز

 چکنائی اور  میٹھ
اس کی الگ سے ضرورت نہیں کیونکہ باقی چیزوں میں یہ ہوتے ہیں۔ اس لۓ ان کا استعمال کبھی کبھار کرنا چاہیے۔

 

کس طرح کی خوراک کی ہمیں ضرورت ہوتی ہے اور کتنی مقدار ہمیں کھانی چاہیے اس کا اندزاہ ہمیں اپنی ضرورت کے مطابق کرنا ہے۔اگر آپکا وزن کم ہے تو آپ حرارے بڑھا دیں اور اگر وزن کم کرنا ہے تو حرارے کم کر دیں۔ یہ چارٹ ایک صحت مند فرد کی ضرورت کے مطابق ہے۔

ایک دن کی ضرورت

 

بزرگ، بچے اور خواتین

جوان لڑکیاں، محنت کرنے والی خواتین اور اکثر مرد

جوان لڑکے اور سخت محنت کرنے والے مرد

حرارے

1,600

2,200

2,800

دودھ اور اس سے بنی اشیاء

2 سے4 خوراک

2 سے4 خوراک

2 سے4 خوراک

ہر قسم کا گوشت ، انڈہ ، دالیں ، پھلیاں اور مٹر، جَوز

2 خوراک

2 خوراک

3 خوراک

سبزیاں

3 خوراک

4 خوراک

5 خوراک

پھل

2 خوراک

3 خوراک

4 خوراک

اناج یعنی چاول، روٹی اور دلیہ وغیرہ

6 خوراک

9 خوراک

11 خوراک

 کُل چکنائی

36 سے  53 گرام

49 سے 73 گرام

62 سے 93 گرام

مینیو روزانہ کے کھانے کا امیر، درمیانے اور غریب خاندان کی ضررورت کے مطابق۔             


Back to Previous Page