☰Meneu

Preserves

اچار، جیم، جیلی، چٹنی اور مارملیڈ وغیرہ

اچار، جیم، جیلی، چٹنی اور مارملیڈ  وغیرہ کئی پھلوں کے ہوتے ہیں بنانے کا طریقہ تقریباً ایک جیسا ہوتا ہے۔اصل مقصد ان پھلوں کو دیر تک محفوظ رکھنا بھی ہوتا ہے۔

چٹنی  (Condiments)

اچار  (Pickles)

آلوچہ    Pureed prunes
Prune puree , Prune lekvar ,Lekvar

گٹھلی نکلے ہوۓ ایک کپ اور ایک کپ پانی میں دس منٹ پکائیں ۔

پھلوں کا پنیر    Fruit Cheese

یہ عام طور پر سیب، ناشپاتی اور امرود ( اس کا گودا چھان کر بیج پھینک دیں ) کا بنایا جاتا ہے۔ پھل کو دھو کر کاٹ لیں اور انہیں دبا دبا کر گودا بنا لیں اسے آگ پر پکائیں اگر ضرورت محسوس ہو تو تھوڑا پانی ڈال لیں ، بلینڈ کر لیں۔اب گودے سے چار گنا  سے پانچ    گنا  کھانڈ ملا کر اس وقت تک  پکائیں کہ ٹھنڈا ہونے پر جم سکے۔ اس میں تھوڑا نمک ڈالیں، اگر پھل میٹھا ہے تو سٹرک ایسڈ بھی ڈالیں دیکھنے میں اچھا لگے اس کے لۓ کھانے کا رنگ بھی ڈال سکتے ہیں۔ اب اسے تیل لگے تھال میں پھیلا دیں اور ٹھنڈا ہونے پر ٹکڑوں کی شکل میں کاٹ لیں۔

پھلوں کا مکھن    Fruit butter

یہ عام طور پر سیب، ناشپاتی، آڑو اور آلوچہ کا بنایا جاتا ہے۔ پھل کو دھو کر کاٹ لیں اور انہیں دبا دبا کر گودا بنا لیں اسے آگ پر پکائیں اگر ضرورت محسوس ہو تو تھوڑا پانی ڈال لیں ۔ اب گودے سے دو گنا ( سیب میں نہ ڈالی جاۓ تو بھی ٹھیک ہے یا بہت کم ڈالیں) کھانڈ ملا کر اس وقت تک  پکائیں کہ ٹھنڈا ہونے پر کافی گاڑھا رہے۔اب بلینڈ کر لیں۔ اس میں لونگ اور ادرک برابر مقدار میں 50 کلو میں صرف 5. اونس ڈالیں۔ دو کپ کٹے ہوۓ سیب، ¼ کپ چینی اور ¼ کپ سیب کا جوس، انہیں ایک گھنٹہ ہلکی آنچ پر پکائیں اب اس میں ½ چمچی دارچینی کا پوڈر ڈالیں ، اب اسے بلینڈ کر لیں۔

جیلی    Jelly

جیلی ان پھلوں سے تیار کی جاتی ہی جن میں پکٹین اور تیزابی مادہ زیادہ ہو، مثلاً  سیب

پھل کا انتخاب اور تیاری
پکے ہوۓ پھل لیں اور انہیں دھو کر سوکھے  یا گلے سڑے حصے الگ کر کے پھینک دیں۔ پھل کو چھیل کر چھوٹا چھوٹا کاٹ لیں۔

پیکٹین نکالنا
اتنے پانی میں جتنے میں پھل کے ٹکڑے ڈوب جائیں ان کو آدھ گھنٹہ سے ایک گھنٹہ پکائیں اس دوران چمچ ہلاتے رہیں اور چمچ سے پھل کو چور کرتے رہیں۔ پھر انہیں سوتی کپڑے پر ڈال کر بغیر دباۓ ان کا رس نکال لیں، اس رس کو رات بھر پڑا رہنے دیں۔

پکٹین کا ٹیسٹ
اس کام کے لۓ آلہ بھی ملتا ہے مگر اسے سپرٹ سے بھی معلام کر سکتے ہیں۔ایک چمچ نتھرے ہوۓ رس کو ایک چمچ میتھیلیڈ سپرٹ میں ملائیں اگر اس طرح کرنے سے ایک گولہ سا بن جاۓ تو رس کے وزن کے برابر کھانڈ ملائی جاتی ہے ، اگر دونوں مائع مادوں کے آدھے حصے کا گولہ سا بن جاۓ تو نتھرے ہوۓ رس کے وزن سے آدھی کھانڈ ملاتے ہیں۔

پکانا
رس میں چینی ملا کر اسے تیز آگ پر پکائیں اور ہلاتے رہیں اوپر سے میل اتار دیں جب درجہ حرارت 222F ہو جاۓ تو:-

شیٹنگ ٹیسٹ
پکتی ہوئی جیلی میں چمچ ڈال کر نکالیں اور ٹھنڈا ہونے دیں اب چمچ میں پڑی جیلی کو گرائیں اگر وہ گچھوں کی شکل میں گرے تو سمجھیں جیلی پک چکی ہے اگر قطروں کی شکل میں گرے تو ابھی پکنے دیں۔ ( میٹھے پھل کی صورت  میں ہر ایک پونڈ کے لۓ 5. سے 1.0 گرام سٹرک ایسڈ تھوڑے پانی میں حل کر کے ملائیں۔)

جیم     Jam

بلکل مربہ کی طرح بنتا ہے مربہ میں پھل ٹکڑوں کی شکل میں رہتا ہے جیم بناتے ہوۓ اسے بلینڈ کر لیں اور تیا ر ہونے کی نشانی یہ ہے کہ چمچ سے گرائیں تو وہ لوتھڑے کی شکل میں گرے۔

چٹنی    Chutney  

 ایک اچھی چٹنی خواہ وہ  کن بھی چیزوں کی بنائی جاۓ میں یہ وصف ہونا چاہیۓ کہ وہ ذائقہ اور خوشبو میں اچھی ہو اور بھوک بھی لگاۓ اس میں تمام اشیاء  کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرکے اس کو ہلکی آنچ پر پکایا جاتا ہے،  پیاز اور لہسن پکانے کے عمل کے شروع ہی میں ڈالے جاتے ہیں اگر ان کو آخیر میں ڈالا جاۓ تو وہ چٹنی کی خوشبو کو خراب کردیتے ہیں،ان کو پیس کر ڈالنا چاہیۓ۔ مسالوں کی پوٹلی بنا کر شروع ہی میں ڈالنا بھی اچھا ہے۔ چٹنی  بناتے ہوۓ پھل کو باریک کاٹا جاتا ہے۔ان میں سرکہ ، مرچ، چینی اور نمک ضرور ڈالے جاتے ہیں۔اکثر میں ادرک اور کشمش بھی ڈالی جاتی ہے۔چینی گودے کے وزن کے برابر سے آدھی استعمال ہوتی ہے۔عام طور پر  آم، سیب، خرمانی،  آلوچہ،  ناشپاتی اور  ٹماٹر کی چٹنی تیار کی جاتی ہے۔

مارملیڈ     Marmalade

مارملیڈ  سٹرس پھلوں کا مثلاً مالٹے اور کھٹے یا مالٹے اور گلگل کا بنایا جاتا ہے۔اگر مالٹے دو کلو ہیں تو کھٹے یا گلگل ایک کلو ہوں گے۔ ان کو چھیل لیں صرف زرد حصہ چھلکے کا اتارنا ہے سفید حصہ نہ اترے۔ ان پھانکوں کو چاقو سے کاٹ لیں اور اتنے پانی میں ڈالیں جس سے پھانکیں ڈوب جائیں ، اس برتن کو آگ پر رکھیں کم از کم ایک گھنٹہ پکنے دیں کھدر یا فلالین کے کپڑے میں بگیر دباۓ  اسے چھان لیں پھل کو دبانے سے رس گدلا ہو جاۓ گا( چاہیں تو رس نکل آۓ تو باقی پھل میں دوبارہ پانی ڈال کر ابال لیں۔)

پکٹین معلوم کرنے کے لۓ آلہ بھی ملتا ہے مگر اسے سپرٹ سے بھی معلوم کر سکتے ہیں۔ایک چمچ نتھرے ہوۓ رس کو ایک چمچ میتھیلیڈ سپرٹ میں ملائیں اگر اس طرح کرنے سے چھوتے تودے بنیں تو تو رس کے وزن سے آدھی کھانڈ ڈالیں( بہتر ہو گا ایسے رس کو کچھ دیر اور پکا لیں تاکہ پکٹین کی مقدار بڑھ جاۓ) اور اگر دو تین تودے بنیں تو ¾ کھانڈ ڈالیں اور اگر ایک تودہ بنے تو رس میں پیکٹن کی مقدار کافی ہے کھانڈ برابر مقدار میں ڈالیں۔

کھانڈ اور رس کو ملا کر پکائیں اوپر سے میل اتارتے جائیں( یا کپڑے میں چھان لیں-) جب درجہ حرارت 222F ہو جاۓ تو تھوڑا لے کر ٹھنڈا ہونے پر گرا ئیں اگر قطروں کی بجاۓ لوتھڑے کی شکل میں گرے تو تیار ہے ورنہ اور پکائیں۔ اب اس میں پہلے سے تیار  پھل کے چھلکے ڈال دیں (چھلکوں کو ایک انچ لمبی باریک پھانکوں کی شکل میں کاٹ لیں تو پانی میں پندرہ منٹ ابال لیں پانی پھینک دیں ، نیا پانی ڈالیں اور پھر پندرہ منٹ ابالیں تاکہ ان کی کڑواہٹ ختم ہو جاۓ)۔

مربہ     Compote  

مربہ کئی پھلوں کا بنایا جاتا ہے مثلاً آم، سیب، ناشپاتی، امرود، آلوچہ، خرمانی، آڑو، چیری، سٹابری،  انناس، آملہ، گاجر، پیٹھا، بہی، کروندے، ہرڑ، شکرقندی۔بنانے کا طریقہ تقریباً ایک جیسا ہے۔

پھل کا انتخاب اور تیاری
پکے ہوۓ پھل لیں اور انہیں دھو کر سوکھے  یا گلے سڑے حصے الگ کر کے پھینک دیں۔ پھل کو چھیل کر چھوٹا چھوٹا کاٹ لیں، اگر پھل سخت ہے تو ابال کر نرم کر لیں۔

کھانڈ ملانا اور تیار کرنا
عام اصول یہ ہے کہ تیار کردہ ترش پھل کی صورت میں برابر وزن میں کھانڈ ملائیں اور میٹھے پھل کی صورت میں چوتھائی وزن کے برابر کھانڈ ملائیں اور مرکب کو اچھی طرح یکجان کریں۔آخر میں میٹھے پھل میں ہر ایک پونڈ کے لۓ 5. سے 1.0 گرام سٹرک ایسڈ تھوڑے پانی میں حل کر کے ملائیں۔ اب اس مکسچر کو آدھ گھنٹہ رکھا رہنے دیں۔

اب اس مکسچر کو پکائیں اور ہلاتے جائیں پھل کو چمچ سے دبا کر چور بھی کرتے جائیں حتٰی کہ ( سطح سمندر سے 500 فٹ کی بلندی پر) درجہ حرارت  222F  ( ہر 500 فٹ اونچائی کے پیچھے تقریباً ایک درجہ فارن ہیٹ کی کمی ہو جاتی ہے )  تک پہنچ جاۓ یا مربہ مطلوبہ حد تک گاڑھا ہو جاۓ۔

بوتلوں کو اچھی طرح دھو کر ان میں ابلتا ہوا مربہ ڈالیں اور بوتلوں کو الٹا رکھ دیں تاکہ ڈھکنے جراثیم سے پاک ہو جائیں۔

جو پھل کاٹنے کے دوران کالے ہو جاتے ہیں انہیں دو فیصدی نمک والے پانی میں فوراً ڈال دیں پھر بعد میں انہیں پانی میں اچھی طرح دھو لیں تاکہ نمک اتر جاۓ۔

آم کو چھیل کر فوراً  دو فیصدی نمک والے پانی میں رکھیں ، پھر کاٹ کے تازہ پانی سے دو تین بار دھو لیں ۔ان پھانکوں کو کانٹے کی مدد سے پچھ لگائیں اور دو تین فیصدی چونے کے  پانی میں تین گھنٹہ رکھیں بعد ازاں نکال کر بخوبی صاف پانی سے دھو لیں۔

آملہ کو دو فیصدی  پھٹکری والے پانی میں ڈال کر 24 گھنٹہ کے بعد اس کا پانی گرا  کر  نیا پانی ڈال دیں ، پانچ دن  یہ عمل جاری رکھیں ،پھر تازے پانی سے چار یا پانچ بار دھو لیں تاکہ پھٹکری کا اثر زائل ہو جاۓ۔

امرود  کا مربہ زیادہ دن تک نہیں رکھا جاتا، چاشنی تیار کر کے تھوڑی ٹھنڈی ہو جاۓ تو امرود ڈالیں ۔

انناناس کے مربہ میں اگر الائچی اور بادام ڈالنے ہوں تو کھولتی ہوئی چاشنی میں ڈالیں ۔

بہی کے ٹکڑے چاشنی تیار ہو جاۓ تو ڈالیں اور ایک دو جوش دے کر اتار لیں۔

پیٹھے کے ٹکڑوں کو رات بھر کے لۓ دو یا تین فیصدی چونے کے پانی میں بھگو کر رکھا جاتا ہے بعد ازاں ان کو صاف پانی سے پانچ چھ بار اچھی طرح دھو لیں یا دو تین بار چونا اتارنے کے لۓ پانی میں ابال لیں پھر صاف کپڑے پر پھیلا کر پانی خشک کر لیں۔

کروندے  کے لۓ چاشنی تیار کرکے گرم گرم مرتبان میں پہلے سے کروندے کے کٹے ٹکڑوں پر ڈال دیں۔


Back to Previous Page