Punjabi Phonetics
پنجابی اصوتیات
عموماً سمجھا جاتا ہے کہ پنجابی کی خصوصیت ہے کہ (1) پراکرت کے ممدودہ اعرابوں کو مقصورہ بنا کر استعمال کرتی ہے مثلاً پھاگن سے پھگنّ اور (2) ب والے الفاظ کو واؤ سے بدل دیا جاتا ہے مثلا ً مشرقی پنجابی کا لفظ "بدھی" مغربی پنجابی میں "ودھری" بولا جاتا ہے۔ اس پر تنقید یہ کی جاتی ہے کہ معاملہ اس کے برعکس یہ کہ مقصورہ آواز والے الفاظ حقیقت میں پراکرت والوں نے پنجابی سے مستعار لئے اور ممدودہ اعراب بنا کر استعمال کرنےکی بیماری پراکرت میں پیدا ہوئی۔ اسی طرح پنجابی ب اور و دونوں حروف کر برقرار رکھتے ہیں اور ان کا صحیح تلفظ ادا کرتے ہیں اور اس کے الٹ پراکرت اور دیگر ہندی زبانیں بولنے والے واؤ کو باء سے بدل دینے کر بیماری میں مبتلا ہیں۔
ہمارے پاس کوئی ٹھوس مثالیں ایسی موجود نہیں جن سے ثابت ہو سکے کہ پراکرت بولنے والوں کو اعرابیں لمبی کر دینے کی بیماری ہے، جہاں تک حقیقت معلوم ہوتی ہے سوأے شمال مغربی پراکرتوں کے باقیماندہ پراکرتوں میں حروف صحیح کےگروپ سے قبل کا لمبا اعراب عام طور پر چھوٹا کر دیا جاتا تھا ( یہی وجہ ہے کہ سنسکرت ڈکشنریوں میں ایک ہی لفظ لمبی اعراب کے علاوہ چھوٹی اعراب سےبھی بعض وقت مل جاتا ہے خصوصاً "اُور" کی آواز والے الفاظ "اُر" سے بھی پائے جاتے ہیں، بعینہ اسی طرح مُوردھنیا یا جِیبھامُولیا کی آواز ورِدھی یعنی اشباع سے بھی بعض الفاظ میں ہے) ۔ بعد میں جب اپبھرنشا سے آجکل کی زبانیں پیدا ہوئیں تو انہی چھوٹے اعرابوں کو لمبا کرنے کا رحجان پیدا ہو گیا، مگر اس دفعہ اعراب کے بعد کا حرف صحیح لمبائی میں کم ہو گیا۔ مثلا ً "واردَلَ" سے اعراب کو چھوٹا کر کے "بدّل" بنا اور پھر واپس اعراب کو کھینچا تو حرف صحیح کا اِمتداد کم ہو گیا اور اس طرح "بادل" لفظ بنا ۔ پنجابی میں "بدّل" ایسے الفاظ خاص کر وہی ہیں جن میں حروف صحیح کےگروپ کا پہلا حرف "ر" ہو اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب شمال مغربی پراکرتوں میں ( جن میں سے آخر کار پنجابی زبان بھی پیدا ہوئی ایسی اعرابوں کو چھوٹا کیا ہی نہیں تو پھر "بدّل" ایسے الفاظ پنجابی میں کہاں سے آ گئے ، لا محالہ ایسے چھوٹی اعرابوں والے الفاظ پنجابیوں نے دوسری پراکرتوں سے مستعار لے کر اپنی زبان کا جزو بنائے۔ دیگر مثالیں بادل (بدّل) ، مانگنا (منگنا)، کاتک ( کتّک ) ، پھاگن (پھگّن)، اُون (اُنّ)، کودنا (کُدّنا)، ڈوبّ (ڈُبّ) ، مُول (مُلّ) وغیرہ کی ہیں۔ یہ تو ایک بے ربط سی بات معلوم ہوتی ہے کہ پراکرت نے پنجابی سے یہ الفاظ مستعار لئے ہیں ، کیونکہ پنجابی کا دُور تو پراکرتوں کے بعد آتا ہے اس کے الٹ الفاظ اگّ ، چھج، پھُلّ، مٹیّ، کمّ، پگّ، رِچھ وغیرہ الفاظ جو پنجابی میں ہیں ، وہ اصل مقصورہ آوازیں رکھتے ہیں ۔ البتہ دیگر ہندی زبانوں میں یہی الفاظ براہ راست انکی اپنی اپبھرنشاؤں سے لمبے اعراب بن کر آئے ہیں، مثلاً آگ، بھانڈ، چھاج، پھُول، ماٹی، کام، رِیچھ وغیرہ اس میں کوئی شک نہیں کہ حرف و کو ب بنا دینا مشرقی پنجابی تک محدود ہے ۔ مغربی پنجابی میں ایسا نہیں ۔ مگر پھر بھی پنجابی کی تمام بولیوں میں الفاظ بگّا، بگھیاڑ، بہیڑا، بانگّ ، بجّ وغیرہ بولے جاتے ہیں۔ جن میں اصلی و کو ب سے بدلا گیا ہے ممکن ہے مغربی پنجابی میں یہ الفاظ مشرقی پنجابی سے مستعار لئے گئے ہوں ضمناً یہ بات قابل ذکر ہے کہ اردو میں واؤٴ سالیشی حالت میں بلائی جاتی ہے مگر پنجابی میں اسے لِین حالت میں بولا جاتا ہے۔
الف بے کی پوری پٹی ۔ Shahmukhi Alphabet, Punjabi Lesson - 1
پنجابی کس طرح لکھی اور پڑھی جاۓ Punjabi Shahmukhi Script, How to read and write
مُلتانی - زبان یا بولی Multani or Saraiki: Dialect or Language
پنجابی زبان کی مُلتانی بولی
مُلتانی کی مخصوص آوازیں Sounds of Multani that make it different from other Dialects of Punjabi
پنجابی کے لِسانی رابطے ، تاریخ و اِرتقا کے پس منظر میں
پنجابی قاعدہ
پنجابی زبان اور رسم الخط Punjabi Script and Punjabi Language
پنجابی کے کچھ الفاظ کی املاء Words used more often
پنجابی زبان کی بولیاں Punjabi Language and Dialect