☰ open

Punjabi: Paish and Vaoo

واؤ معروف مقصورہ  یا  الف مضموم یعنی پیش  کی آواز  

Paish is used above any word

پیش (ضمہ) "_ ُ " کسی بھی حرف کے اُوپر ڈالی جاتی  ہے  اور یہ "او" کی آواز دیتی ہے۔ جب کسی حرف  پر پیش ہو اور اس کے بعد والا  حرف  "و"  ہوتو پیش والے حرف کی آواز لمبی ہوجاتی ہے۔ جس  الف کے اوپر زیر، زبر    یا   پیش ڈالی جائے اس الف کو " الف  مقصُّورہ" کہتے ہیں۔

ب  ُ  =  بو   =  bo

ب  ُ   +   و   =  بُو   =  boo

ب  ُ   +   و  +   ر    =  بُور   =  boor

ثَ  +   و+   ر  =  ثَور  =  saur 

---------------------

واؤمجہُول : جس "واو" سے پہلے حرف پر "پیش" نہ ہو اسے واؤ مجہُول کہتے ہیں، ایسی واؤ کو واضح نہیں پڑھا جاتا مثلا ً   دو۔ کو ۔ ہو

واؤمعروف:  وہ  واؤ جس کے پہلے حرف پر پیش ہو  اسےواؤ معروف کہتے ہیں  ، مثلا ً      بُو

واؤموقوف:  وہ  واؤ جس کے اُوپر  حمزہ  ہو  اسےواؤموقوف کہتے ہیں  ، مثلا ً     آؤ

واؤمعدُولہ :  ایسی "و" جولکھنے میں تو آئے پر پڑھنے  میں نہ آئے ، اُسے  واو معدُولہ کہتے ہیں۔ اس کی شناخت کے لئے"و" کے نیچے علامت عن (افقی لکیر) لگائی جاتی ہے اردو میں یہ صرف  "خ" کے بعد آتی ہے ، مثلا ً   خود

(پنجابی  کی  کچھ بولیوں کی گمک کو  لکھنے کے  لئے حرف "ہاء"  کے نیچے خطِ معدولہ ( مسروقہ )  ڈال کر لکھا جاتا ہے  مثلاً      
اور  واؤمعدولہ کی اُفقی لکیر کو خفّی ہاء ،  واؤ   ، یاء   کے نیچے ڈال کر  آوازوں کو   گِرا دیتے ہیں  مثلاً   

 



Lesson - 12 Lesson - 11 Lesson - 10 Lesson - 9 Lesson - 8 Lesson - 7 Lesson - 6 Lesson - 5 Lesson - 4 Lesson - 3 Lesson - 2 Lesson - 1
Last


کھوج کے لئے الفاظ بغیر اعراب  ( یعنی زیر زبر وغیرہ ) کے لکھیں۔


Back to Previous Page

عِشق اسان  نال  کہی  کِیتی  لوک  مریندے  طعنے
دِل  دی  دیدن  کوئی  نہ  جانے  اندر  دیس   بگانے
جِس نُوں  چاٹ امردی  ہووے  سوئی امر  پچھانے
ایس عِشق  دِی  اوکھی   گھاٹی جو چڑھیا سو جانے
عِشق  اساں  نال کہی  کِیتی لوک  مریندے طعنے




ایتھے لکھے گئے کئی مضمون پنجابی وکیپیڈیا تے اردو ویب محفل جیهی ویب سائیٹ اتے کاپی کر کے آپنیا ناواں نال لائے هوئے هن ۔ بهت هی افسوس دا مقام هے۔ یاد رهووے ایهه کتاب دی شکل وچ چھپ وی چکے هے۔

بیٹھک  

Pages


Desi Calendar

For better view the web site requires the download of ; 'Roz Urdu Punjabi Nastaleeq Shahmukhi Font.


 قاتل کا جرم متعلقہ افراد کے خلاف نہیں بلکہ معاشرہ یا نظام کے خلاف جرم سمجھا جائے۔